اسکالرس

اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

قابل فخر اور لائق شکر

 

اسلامک فقہ اکیڈمی(انڈیا)ایک ایسا ادارہ اور تنظیم ہے، جس پر ہندوستانی مسلمانوں بالخصوص علماء اور دینی غیرت و فکر رکھنے والے مسلمانوں کو فخر اور فخر سے زیادہ شکر کرنے کا حق حاصل ہے، یہ ایک خالص تعمیری و فکری، علمی اور فقہی تنظیم اور اجتماعیت ہے، جس میں ملک کے ممتاز، صحیح العقیدہ و صحیح الفکر اور وسیع العلم علماء اور کارکن شامل ہیں۔

حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ

(سابق  ناظم ندوۃ العلماء لکھنؤ)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

انتہائی فرحت ومسرت کا موقع

 

میر ی زندگی کا یہ دوسرا موقع ہے کہ مجھے انتہائی فرحت و مسرت کا احساس ہورہا ہے، آپ کا یہ اجتماع اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ آپ سب لوگ امت کے مسائل سے پریشان ہیں، نئے مسائل پر غور و فکر کی ضرورت ہر دور میں رہی ہے اور ہندوستان میں اس طرح کا یہ پہلا اجتماع ہے، میں مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی صاحب کو اس اہم اجلاس کے بلانے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

حضرت مولانا سید منت اللہ رحمانیؒ

(سابق   امیر شریعت  بہارواڑیسہ و جھارکھنڈ)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

خراج تحسین

مجمع الفقہ الاسلامی ایک اسلامی ادارہ ہے، جو معاصر مسائل اور اہم مشکلات پر غور اور کتاب و سنت کی روشنی میں ان کے حل کے میدان میں پچھلے انیس برسوں سے عظیم خدمات انجام دے رہا ہے،ہندوستان کا عظیم ادارہ دارالعلوم دیوبند( وقف) اکیڈمی کی خدمات اور کارکردگی کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

حضرت مولانا محمد سالم قاسمی

(سرپرست اکیڈمی ومہتمم دارالعلوم  وقف دیوبند )

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

علمی وفکری سرمایہ کو عام کرنے میں کوشاں

 

          اکیڈمی اپنے قیام ہی کے وقت سے علمی وفکری سرمایہ کو عام کرنے میں کوشاں رہی ہے، فقہی میدان کے ماہرین ومتخصصین کے علمی و فکری ابحاث کو بھی اکیڈمی نے منصہ شہود پر لایا ہے، نیز اکیڈمی اپنے سمیناروں کے مقالات کا مجموعہ بھی شائع کرتی ہے، جس میں اہم فقہی مسائل پر بحث و مناقشہ ہوتا ہے، مزید یہ کہ اکیڈمی نے اب تک کئی سمینار بھی منعقد کئے ہیں۔

حضرت مولانا سیدمحمد رابع حسنی ندوی

(ناظم دارالعلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

نہایت ضروری اور مفید

 

          اکیڈمی کے سمیناروں سے قدیم و جدید اہل علم کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہوئی، ایک دوسرے سے علمی استفادہ ہوا، جدید مسائل میں نئے ڈھنگ سے غور و فکر کا جذبہ پیدا ہوا، وقت کے تقاضوں کے لحاظ سے اکیڈمی کا قیام نہایت ضروری اور مفید ہے۔

حضرت مولانامفتی حبیب الرحمن خیرآبادی

(صدرمفتی دارالعلوم دیوبند)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

مسلمانان عالم کی سخت ترین ضرورت

 

اکیڈمی نے فقہی تحقیقات اور تہذیبی مشکلات کے حل کی تلاش کے میدان میں بہت وسیع سرگرمیاں انجام دی ہیں، فقہی اجتماعات و سمیناروں میں دنیا کے تمام حصوں سے علماء فقہ اسلامی شریک ہوئے، اور علم و فقہ اور تحقیق کی روشنی میں بہت سارے مشکلات و مسائل کے حل تک رسائی حاصل کی۔ میں اس فقہی اکیڈمی کو مسلمانان عالم کی سخت ترین ضرورت تصو ر کرتا ہوں۔

حضرت مولاناڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی

(ایڈیٹر، البعث الاسلامی، مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

قابل تعریف مقاصد اور ہمت افزاء سرگرمیاں

 

          اسلامک فقہ اکیڈمی(انڈیا) ہندوستانی مسلم سماج کی ضروریات کی تکمیل کر رہی ہے، اور انہیں نئی مشکلات کے اسلامی حل کی راہ بتارہی ہے، اس کے مقاصد قابل تعریف ہیں اور اس کی سرگرمیاں ہمت افزا ہیں۔

جناب عبد الرحیم قریشی ایڈوکیٹؒ

(سابق اسسٹنٹ جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، وصدر مجلس تعمیر ملت، حیدرآباد)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

ایک اہم ادارہ

 

اکیڈمی ایک اہم ادارہ ہے جو اسلام اور مسلمانوں کی خدمت اور جدید عہدکی مشکلات اور فقہی مسائل کو شریعت اسلامیہ کی روشنی میں حل کرنے کے لئے ہندوستان میں قائم ہے، مختلف مکاتب فکر کے علماء و فقہاء کو ایک اسٹیج پر جمع کرنے کا سہرا اکیڈمی کے ہی سر ہے۔

حضرت مولانا کاکا سعید احمد عمری

(ناظم جامعہ دارالسلام، عمرآباد، تمل ناڈو)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

وقت کی اہم ضرورت

 

یہ فقہ اکیڈمی وقت کی اہم ضرورت ہے، یہ احسن اور مبارک کوشش ہے، ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ اس سلسلہ میں ہم مکمل تعاون کریں گے، یہ کام اگرچہ ریاض اور تفکر کا طالب ہے لیکن امید ہے کہ علماء کرام کتاب و سنت سے رہنمائی کریں گے اور اللہ تعالی کامیابی عطا فرمائے گا۔

مولانا سراج الحسن صاحبؒ

(سابق امیر جماعت اسلامی ہند)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

گراں قدر خدمت

 

برصغیر ہند میں اسلامک فقہ اکیڈمی دور حاضر کے نئے مسائل میں فکری رہنمائی کی جو گراں قدر خدمت انجام دے رہی ہے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمائے اور مزید توفیق سے نوازے۔

ڈاکٹر محمد عبد الحق انصاریؒ

(سابق امیر جماعت اسلامی ہند)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

اکیڈمی کے علماء نئے مسائل کا شرعی حل پیش کرنے میں مصروف عمل ہیں  

 

ہم اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا، اسکے بانی علماء کرام، کارکنان اور اس سے وابستہ سرگرم افراد سے اچھی طرح واقف ہیں اور وہ سب کے سب ہمارے نزدیک قابل اعتماد ہیں، اور یہ لوگ دین کی خدمت کرنے، نئے مسائل کا شرعی حل پیش کرکے اکیڈمی کے مقاصدکو بروئے کار لانے، لیڈرشپ کیڈرز تیار کرنے اور نوجوان فضلاء کی اور علمی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے ساتھ ساتھ بحث وتحقیق کے میدان میں بھی ان کی تربیت کرنے مصروف عمل ہیں۔

اکیڈمی نے اب تک فقہ اسلامی کے میدان میں (170)سے زائد کتابوں کو زیورطباعت سے آراستہ کیا ہے، اور 80 فقہی سمینار، ورکشاپ اور دیگر پروگرام منعقد کیے ہیں، علاوہ ازیں اکیڈمی نے کویتی فقہی انسائکلوپیڈیا کی تمام جلدوں کا اردوزبان میں ترجمہ کروایا ہے، اور 120 سے زائد تحقیقی اور فقہی کتابوں کا ترجمہ مختلف زبانوں میں کروایا ہے، ہندوستان کے مختلف علمی اور دینی مراکز سے اکیڈمی کے اچھے تعلقات ہیں اور اپنے صحیح منہج اور سلف صالحین کے طریقہ پر گامزن ہونے کی وجہ سے اسے امتیازی حیثیت حاصل ہے۔

ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ تمام مسلمانوں کو اکیڈمی کو اخلاقی اور مادی طورپر مضبوط کرنے کی توفیق عطا فرمائے، ابل خیر حضرات سے امید کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان میں فقہ اسلامی کے اس عظیم ادارے کو مضبوط اور مستحکم کرنے میں بھرپور حصہ لیں گے، اللہ عزوجل ان کے اس عمل کو نیک اعمال میں شامل فرماکر انہیں اجر و ثواب سے نوازے گا۔

اللہ ہی توفیق دینے والا اور ثابت قدم رکھنے والا ہے۔

سید ارشد مدنی

(صدر جمعیۃعلماء ہند)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرانڈیا, 2021

اسلامک فقہ اکیڈمی امتیازی مقام کا حامل ادارہ ہے

 

الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید المرسلین، وعلی ألہ وأصحابہ اجمعین۔ أما بعد!

اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا ایک اہم علمی فقہی ادارہ ہے جو ملک کے تمام اسلامی اداروں اور مراکز کے مابین امتیازی مقام کا حامل ہے۔

 اکیڈمی کی بنیاد 1989ء میں رکھی گئی تھی تاکہ یہ ہند اور بیرون ہند میں ارباب فقہ و افتاوی کے لیے اجتماعی طور پر جدید مسائل خاص طور پر ماڈرن سائنس اور جدید ٹیکنالوجی سے پیدا ہونے والے مسائل کے شرعی احکام کے استنباط کا ایک پلیٹ فارم بنے۔

بہرحال اجتماعی اجتہاد، معاصر فقہ اسلامی کی تدوین، عربی سے اردو اور اردوسے عربی میں فقہی سرمایہ کی منتقلی، اور نوپیش آمدہ مسائل پر بحث و مناقشہ اور قرآن و سنت کی روشنی میں ان کے شرعی حل کے لئے فقہی سمیناروں کے انعقاد جیسے مختلف میدانوں میں اکیڈمی کی عظیم نمایاں خدمات ہیں۔

اکیڈمی نے شروع سے اب تک جو خدمات انجام دی ہیں، میں انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں اور صاحب فضل اور اہل خیر حضرات سے اپیل کرتاہوں کہ وہ اکیڈمی کی اخلاقی اور مادی طورپر تعاون کریں تاکہ وہ اپنا بامقصد تعمیر ی سفر جاری رکھ سکے اور اپنے عظیم الشان مقاصد بروئے کار لاسکے۔

والسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

آپکا دینی بھائی

سید محمود اسعد مدنی

(صدر جمعیۃعلماء ہند)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرپاکستان, 2021

عظیم الشان کام

          ‘‘مجھے بے انتہا مسرت بھی ہے اور کسی قدر حسرت بھی، مسرت اس بات کی کہ ہندوستان کے علماء کرام نے وہ عظیم الشان کام شروع کیا ہے، جس کی پورے عالم کو اور اقلیت والے ملکوں کو شدید ضرورت ہے ،اور حسرت یہ ہے کہ ہم پاکستان میں ہونے کے باوجود یہ کام شروع نہیں کرسکے،فقہ اکیڈمی نے بڑا اہم قدم اٹھایا ہے، مدت سے اس کا انتظار تھا۔

حضرت مولانامفتی محمدرفیع عثمانی

(پاکستان)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالراسكالر, 2021

بڑا کارنامہ

          آج اس محفل میں شرکت کرنے کے بعد ہندوستان کے علماء اور علم و فضل کے پیکر حضرات سے ملاقات کر کے اس بات کا اندازہ ہورہا ہے کہ انہوں نے ‘‘اکیڈمی’’ کو قائم کر کے کتنا بڑا کارنامہ انجام دیا ہے، اکیڈمی کے اغراض و مقاصد کو مد نظر رکھتے ہوئے مجھے یہ محسوس ہورہا ہے کہ اس اکیڈمی کا قیام جناب نبی کریمﷺکے ایک ارشاد کی تعمیل ہے۔

حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی

(پاکستان)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرقطر, 2021

یہ اکیڈمی محتاج تعارف نہیں

ہندوستانی مسلمان دنیا کی سب سے بڑی مسلم اقلیت ہیں، جن کی تعداد بیس کروڑ سے بھی زیادہ ہے ، ان کی اپنی فقہ اکیڈمی ہے جو علماء امت کے درمیان مقبول و متعارف ہے ، وہ ایسا ‘‘اسلامی مرکز’’ ہے جو دینی تعلیم کے میدان کے ساتھ شرعی علوم اور فقہی تحقیقات کا خصوصی اہتمام کرتا ہے ، فکری سمینار اور تربیتی پروگرام منعقد کرتا ہے، اردو اور ہندوستان کی دیگرزبانوں میں فقہی مقالات و کتابوں کا ترجمہ بھی کرتا ہے ، اسی طرح یہ ہندوستانی مسلمانوں کا ایک علمی اور فقہی کیڈرتیارکرنے کا کام انجام دے رہا ہے ۔

اس اکیڈمی کو کسی تعارف کی ضرورت نہیں، اس لئے کہ اس کو خوب شہرت حاصل ہے ، اور ان کی کوششیں، کاوشیں اور غلو وانتہا پسندی سے دور رہ کر راہ اعتدال کی روش قابل تعریف ہے۔

ڈاکٹر یوسف القرضاوی

صدر الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرقطر, 2021

اس اکیڈمی کے فیصلے قدیم صالح اور جدید نافع کے جامع ہیں

 

الحمدللہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی المبعوث رحمۃ للعالمین سیدنا محمد وعلی آلہ وصحبہ اجمعین، اما بعد!

نو پیش آمدہ مسائل پیچیدہ اور نازک ہوتے ہیں، ان کے سلسلہ میں دیئے گئے فتوی کے اثرات خواہ منفی ہوں یا مثبت، صرف امت مسلمہ پر ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت پر پڑتے ہیں، لہٰذا ایسے موقع پر یہ نہ ہونا چاہئے کہ کسی قوم یا کسی جماعت کی قسمت کو ایک فرد واحد کے فتوی سے باندھ دیا جائے جو کبھی صحیح فتوی دے اور کبھی غلط ،بلکہ اس قسم کے استفتائات ومسائل کو علمی اداروں میں زیر بحث لانا جائے؛ تاکہ وہ ان کی علت کی تحقیق کریں، اس کے اثرات کا جائزہ لیں اور اس کے اثرات کو سمجھیں، پھر بحث و تحقیق کے بعد اس سلسلہ میں درست اور مکمل فتوی صادر کرسکیں، خاص طور سے ہمارے اس دور میں یہ اس لئے بھی ضروری ہوگیا ہے کہ اصولی فقہ میں بیان کی گئی شرائط ومقتضیات کے مطابق ایک دشوار اور مشکل امر بن گیاہے ۔

اسی تناظر میں انٹرنیشنل اور نیشنل فقہ اکیڈمیوں کے قیام کا تصور سامنے آیا، چنانچہ سب سے پہلے جامع ازہر کے تحت ‘‘مجمع البحوث الاسلامیہ ’’ 1961ء میں قائم ہوا، پھر رابطہ عالم اسلامی کے تحت 1977 میں المجمع الفقہی الاسلامی قائم ہوا، پھر OIC (منظمۃ المؤتمر الاسلامی) کے تحت 1981 میں انٹرنیشنل اسلامک فقہ اکیڈمی قائم کی گئی، اور پھر مختلف ملکوں خاص کر مسلم اقلیت کے علاقہ میں فقہ اکیڈمیاں قائم ہوئیں، ایسی فقہ اکیڈمیوں میں سب سے اہم ‘‘اسلامک فقہ اکیڈمی-انڈیا ’’ہے جس کی بنیاد 1988میں رکھی گئی، جس نے کئی عظیم مقاصد کو بروئے کار لانے کو اپنا ہدف بنایا؛ جن میں سے اہم یہ ہیں:

۱۔ موجودہ دور کی معاشی، معاشرتی، سیاسی و صنعتی تبدیلیوں اور جدید ترقیات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی دشواریوں کا اسلامی خطوط کے مطابق قرآن و سنت، آثار صحابہ اور ائمہ مجتہدین وسلف صالحین کی تشریحات کی روشنی میں حل تلاش کرنا۔

۲۔ جدید عہد میں پیدا ہونے والے مسائل یا ایسے مسائل جو بدلتے ہوئے حالات میں بحث و تحقیق کے متقاضی ہیں، کا فقہ اسلامی کے اصول کی روشنی اجتماعی تحقیق کے ذریعہ حل تلاش کرنا۔

اس باوقار اکیڈمی سے مسلسل رابطہ میں رہ کر، اس کے بعض سمیناروں اور کانفرنسوں میں شرکت کرکے اور اس کے طے کردہ فیصلوں اور سفارشات اور فتاوی کو پڑھنے کے بعد ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ یہ اکیڈمی فقہی مسائل کے میدان میں اور ہندوستانی مسلمانوں کودرپیش مشکلات کو حل کرنے میں عظیم رول ادا کررہی ہے ۔ اس ملک میں مسلمانوں کی تعداد کا اندازہ 20 کروڑ سے زیادہ کا ہے جو برصغیر ہند کے دور دراز علاقوں میں بکھرے ہوئے ہیں۔

یہ بات بھی لائق توجہ ہے کہ فقہ اکیڈمی نے جو فقہی مسائل حل کر کے پیش کئے ہیں، ا ن میں شرعی بنیادوں اور مقاصد شریعت کو واضح طریقے پر ملحوظ رکھا گیا ہے ، بلاشبہ اکیڈمی کے یہ فیصلے قدیم صالح اور جدید نافع کے جامع ہیں ۔

اس فقہ اکیڈمی کی اہم خصوصیات میں سے مسلمانوں کو متحد کرنا اور ملکی سطح پر امت کے علماء کو آپس میں جوڑنا بھی ہے ، چنانچہ مختلف مذاہب فقہ اور مکاتب فکر کے علماء فقہ اکیڈمی کے سمیناروں میں جمع ہوتے ہیں اور پیش کردہ محاور و موضوعات پر بحث ومناقشہ کرتے ہیں، اور مختلف مخصوص موضوعات سے متعلق ماہرین سے مسائل کی تنقیح میں مدد بھی حاصل کرتے ہیں، اور یہ سب کچھ خالص علمی ماحول میں ہوتا ہے جس میں اخوت ومحبت کی فضا چھائی رہتی ہے ۔

‘‘اپنے اکثر فیصلوں میں پہلے سےشائع شدہ دراسات وتحقیقات سے بھی استفادہ کرتی ہے ، اورحتی المقدور نافع اور مفید کتابیں شائع کرتی ہے ۔

مختصر یہ کہ اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا انٹرنیشنل فقہ اکیڈمیوں کی کاوشوں میں ایک مبارک اضافہ ہے اور فقہ اسلامی کی خدمت کی ایک عظیم کوشش اور اجتماعی اجتہاد کے باب میں گرانقدر سرمایہ ہے جس سے نہ صرف یہ کہ ہندوستانی مسلمان مستفید ہورہے ہیں بلکہ پورا عالم اسلام استفادہ کر رہا ہے ، اس لئے کہ اس نے فقہ اسلامی کے نئے افق وا کئے ہیں، اجتماعی اجتہاد کی روح کو عام کیا ہے، اور مسلمانوں کو درپیش مسائل و مشکلات کے حل کے لئے گہرا شعور پیدا کیا ہے۔

ڈاکٹر علی محی الدین القرہ داغی

جنرل سکریٹری الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین

نائب صدر یورپی کونسل برائے بحوث وافتاء

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرکویت, 2021

... اس کی حیثیت جدید مسائل کے حل میں مرجع کی ہے

میں کھلے دل سے اعتراف کرتا ہوں کہ‘‘اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا ’’کی خدمات عظیم ہیں، اس کی حیثیت ہندوستان میں جدید مسائل کے حل کے سلسلہ میں مرجع کی ہے، تقریبا ً ۲۵سالوں سے اکیڈمی مسلسل شرعی مسائل کے حل کے لئے کوشاں و سرگرداں ہے، ہندوستان کے باکمال علماء و فقہاء کا اسے بھرپور تعاون حاصل ہے۔ اکیڈمی کا علمی میدان وسیع و عریض ہے، ایک طرف تحقیق و دراسہ کا کام ہے، تو دوسری طرف نوجوان فضلاء کی فکری و علمی تربیت ہے، الغرض تمام جہتوں میں اکیڈمی کی کوششیں قابل صد ستائش ہیں۔

اللہ تعالی قاضی مجاہد الاسلام قاسمیؒ صاحب کو غریق رحمت کرے، انہوں نے ایک ایسی اکیڈمی کی بنیاد ڈالی جو آج اپنی افادیت میں اپنی مثال آ پ ہے، وزارت اوقاف سے شائع شدہ ‘‘فقہی انسائیکلوپیڈیا’’(الموسوعۃ الفقہیہ) کا اردو ترجمہ بھی اکیڈمی بحسن و خوبی انجام دے چکی ہے۔

الحمد للہ اس کے بعض سمیناروں میں مجھے شرکت کا موقع ملا ہے، میں نے برصغیر میں ہوئے سمیناروں میں اسے سب سے بہتر اور مفید پایا،میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ اکیڈمی کے علمی کارناموں کی مقدار بہت زیادہ ہے ۔

ڈاکٹر خالد عبد اللہ المذکور ( کویت)

(صدر لجنۃ تطبیق شریعت)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالر--, 2021

ایک عظیم کوشش

 

فقہ اکیڈمی انڈیا میرے لئے کوئی اجنبی ادارہ نہیں ہے، ہم نے حضرت مولانا مجاہد الاسلام قاسمی ؒاور دیگر علماء ہند کے ساتھ اس کی تشکیل و ترقی کے لئے کام کیا ہے، یہ اکیڈمی آغاز میں محض ایک تجویز تھی مگر دھیرے دھیرے وہ علماء کی توجہ، تائید اور شرکت سے ایک ادارہ بن گئی، اس کے پروگراموں میں شریک ہونے والے علماء میں سرفہرست شیخ ابو الحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کا اسم گرامی ہے۔

شروع سے ہی ہندوستانی مسلمانوں کو درپیش نئے فقہی مسائل، اور شرعی امور کو حل کرنے کے لئے اس اکیڈمی کی تشکیل سے ہم نے اتفاق کیا اور  اس اکیڈمی کو کو ایسا نمونہ بنانے کی کوشش کی جس سے یا جس کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش دنیا کے ان ملکوں اور علاقوں میں بھی کی جاسکے جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں اور وہ اپنے فقہی مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی نظام تشکیل دینا چاہتے ہیں تاکہ ایسے تمام ممالک جہاں مسلمان اکثریت میں نہیں ہیں وہاں اکیڈمی ان کی رہنمائی کا سبب بن سکے۔ یہ ایک ایسا اہم کام ہے جو آسان نہیں ہے،کیونکہ ایک فقیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ثقافتی، تہذیبی اور عمرانی تبدیلیوں سےاور اس کی کنہ سے پوری طرح آگاہ ہو۔ یہ تبدیلیاں فقہ اسلامی کے روشن عہد کے بعد پورے عالم پر محیط ہو گئیں جن کے نتیجہ میں نئی نئی شکلیں پیدا ہوئیں جو کم یا زیادہ بہرحال گزشتہ ادوار کے حالات سے مختلف تھیں۔ابن خلدون نے اپنے مقدمہ میں لکھا ہے : ‘‘جب حالات واحوال پوری طرح بدل جائیں تو سمجھ لیجئے کہ گویا پوری مخلوق اپنی اصل کے ساتھ بدل گئی، پوری دنیا میں تغیر آگیا، اور گویا کہ یہ نئی مخلوق ہے ، ایک نیاوجود ہے اورایک نئی دنیا ہے’’۔

جس وقت میری صحت سفر اور شرکت کی اجازت دیتی تھی تو میں کوشش کرتا تھا کہ اکیڈمی کے کسی پروگرام میں شرکت سے پیچھے نہ رہوں، لیکن پیرانہ سالی اور کثرت امراض کی وجہ سے اب میں شرکت سے معذور ہوں، لیکن جو بھی فتاوی صادر ہوتے ہیں اور جومسائل حل کئے جاتے ہیں وہ سب میری نظروں سے گزرتے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ ان تمام چیزوں کا ہندوستان میں مسلمانوں کی خدمت کرنے میں، ان کو متحد کرنے میں، ان کے درمیان اختلاف کو ختم کرنے یا کم کرنے میں ایک اچھا اثر ہے ، لہذا میری تمنا ہے کہ اکیڈمی کا جھنڈا ہمیشہ اونچا رہے ، اور وہ اکیڈمی سے ایک بڑا ادارہ بن جائے جس کی ہندوستان کے مختلف مقامات پر شاخیں ہوں، تاکہ اس کا نفع، اس کی بھلائی اور اس کی برکتیں ہندوستان اور ہندوستان سے باہر تمام مسلمانوں کے لئے عام ہوسکیں۔

اللہ تعالی اکیڈمی کو اور اس کے ذمہ داروں کو خیر کی توفیق دے ، اور جو خدمت وہ انجام دے رہے ہیں اس پر انہیں بہت بدلہ عطا فرمائے ، إنہ سمیع مجیب۔

ڈاکٹر طہ جابر العلوانیؒ

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالردمشق, 2021

ممتاز اسلامی تہذیبی علامت

مجمع الفقہ الاسلامی الہند کا قیام برصغیر ہند میں ایک ممتاز اسلامی تہذیبی علامت کی حیثیت رکھتا ہے، اکیڈمی اسلام کی، علوم اسلامی کی اور اتحاد امت کی خدمت کی انجام دینے میں ہمہ تن مصروف ہے۔

ڈاکٹر وہبہ مصطفی زحیلیؒ

( دمشق)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرسعودی عرب, 2021

مسائل وقضایا کے حل کی عملی شکل

اسلامک فقہ اکیڈمی(انڈیا) موجودہ دور میں ہندوستان کے مسلمانوں کے پیش آمدہ مسائل و قضایا کے حل کی عمدہ شکل ہے، میں اہل خیر حضرات سے گذارش کرتا ہوں کہ اکیڈمی کی مادی ومعنوی ضرورتوں کی تکمیل میں تعاون علی البر کریں تاکہ اس کی یہ پیش قدمی جاری و ساری رہے۔

ڈاکٹر محمد عمر چھابرا

(سعودی عربیہ)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالرسعودی عرب, 2021

 

 

گہرے جذبات افتخار

              اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا) مختلف میدانوں میں جو اہم کارنامہ انجام دے رہی ہے، اس پر اپنے گہرے جذبات افتخار کا اظہار میرے لئے باعث سعادت ہے، صحیح اسلامی رہنمائی، اجتماعی غور و فکر کی روح پیدا کرنا اور ہندوستان کی مسلم اقلیت کو درپیش مشکلات کے مناسب حل کی تلاش اکیڈمی کے کاموں میں شامل ہے۔

                                        ڈاکٹر محمد الحبیب بن الخوجہؒ

                                                (سابق سکریٹری جنرل مجمع الفقہ الاسلامی الدولی ،جدہ)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالر(سعودی عربیہ), 2021

 

جدید مسائل کے حل کا بہترین ادارہ

 

اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا) مسلمانوں کے جدید اور پیش آمدہ مسائل کے حل کا بہترین ادارہ ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ اکیڈمی کی ترقی اور کامیابی میں اس کے ذمہ داران و کارکنان کا وافر حصہ ہے، یہ ادارہ مسلمانوں کے اندر علمی، فکری اور عملی صلاح و خیر پیدا کرنے میں کامیاب ہے۔

شیخ عبد الرحمن بن عبد اللہ بن عقیل

(سعودی عربیہ)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالر(سعودی عربیہ), 2021

خدمات کے اعتبار سے یگانہ ویکتا

 

میرے لئے عزت و شرف کی بات ہے کہ اللہ نے مجھے اکیڈمی کے بانیوں سے ملنے کا موقع دیا، جس کا قیام ہندوستان کے علماء کبار کی نگرانی میں ۱۹۸۹ء میں ہوا، میرا یقین ہے کہ یہ اکیڈمی ہندوستان میں مختلف شعبوں میں خدمات کے اعتبار سے  یگانہ و یکتا ہے، اکیڈمی کے ذمہ داروں کا ساتھ اور ہر ممکن تعاون ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔

ڈاکٹر عبد اللہ بن ابراہیم المسفر 

(سعودی عربیہ)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالراردن, 2021

اجتماعی اجتہاد کی کوشش

 

اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلامک فقہ اکیڈمی(انڈیا) ہندوستان میں عمومی اسلامی نظریات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، نیز علماء و فقہاء کے آپسی تعلقات کو مستحکم کرنا، اجتماعی اجتہاد کی کوشش کرنا اور نئے مسائل کا حتی الامکان حل تلاش کرنا اس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

ڈاکٹر فتحی ملکاوی

(المعہد العالمی للفکر الاسلامی،اردن)

VIEW DETAILS
اسكالر

اسكالر(مصر), 2021

ایک عظیم قدم

 

معاصر مسائل کی طرف علماء کرام کی توجہ، ان کے فہم اور ان کے حل کی کوشش ایک عظیم قدم ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا،اور امت کی حقیقی صورت حال سے علماء کرام کا ربط رہے گا’’۔

ڈاکٹر جمال الدین عطیہ

(مصر)

VIEW DETAILS